پاکستان میں موٹر ویز روبوٹک سسٹم کے لیے تیار
موٹر ویز M1، M2، M3، اور M4 مبینہ طور پر انٹیلجنٹ ٹرانسپورٹ سسٹم (ITS) سے لیس ہوں گے۔
نیشنل ہائی ویز اینڈ موٹروے پولیس (NHMP) نے اطلاع دی ہے کہ وہ موٹرویز M1, M2, M3, اور M4 کو انٹیلیجنٹ ٹرانسپورٹ سسٹم (ITS) سے لیس کرے گا، ایک ایسا نظام جو مبینہ طور پر پاکستان موٹرویز کی قومی شاہراہوں پر چالان جاری کرنے اور نافذ کرنے کے طریقوں کو تبدیل کر دے گا۔
مسافروں کے لیے تاخیر کو کم کرنا اور تیز رفتار گاڑیوں کی نشاندہی کرنا، آئی ٹی ایس ٹریفک کو جدید بنانے کی جانب NHMP کا ایک بڑا قدم ہوگا۔
ITS کے بارے میں خبریں اس وقت سامنے آئیں جب NHMP نے موٹروے پولیس اور فرنٹیئر ورکس آرگنائزیشن (FWO) کے درمیان ایک معاہدے کا اعلان کیا۔ موٹر ویز پر آئی ٹی ایس کے نفاذ کا یہ معاہدہ نیشنل ہائی وے اتھارٹی (این ایچ اے) کے ذریعے ہوا۔
NHMP کے مطابق، ان سسٹمز کی تنصیب سے موٹر ویز پر مسافروں کی تاخیر کا خاتمہ ہو جائے گا۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ مسافروں کو روکا نہیں جائے گا اور اوور اسپیڈنگ کے لیے چارج نہیں کیا جائے گا، بلکہ رفتار کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف خود بخود چالان درج کیا جائے گا۔
لاہور سیالکوٹ موٹر وے پر بھی ایسا ہی انسانی نظام پہلے ہی دیکھا جا سکتا ہے جہاں تیز رفتاری کے شوقین ٹول ٹیکس بوتھ پر پہنچ کر اپنا چالان ادا کر دیتے ہیں۔
جب کہ ایک بنیادی آئی ٹی ایس سسٹم صرف ریکارڈ بھیجتا ہے جب کوئی تیز رفتاری کرتا ہے، ان کے نام پر چالان رجسٹر کرتا ہے اور پھر اسے میل کرتا ہے۔ تاہم، پاکستان میں رکھے گئے انٹیلیجنٹ ٹرانسپورٹ سسٹم (ITS) ایسا نہیں کر سکیں گے اور ڈرائیوروں سے صرف اس وقت چارج کریں گے جب وہ سڑک پر ہوں گے۔
اس کی وجہ یہ ہے کہ پاکستان میں بہت سی گاڑیاں خاندان کے ایک سے زیادہ افراد استعمال کرتے ہیں جس کی وجہ سے چالان وصول کرنے والے کا تعین کرنا مشکل ہو جاتا ہے۔
ایک بار قائم ہونے کے بعد، یہ آئی ٹی ایس سسٹم صارفین کو موٹرویز کے ٹول بوتھ تک پہنچنے پہ اپنا چالان ادا کرنے پر مجبور کرے گا۔
مزید پڑھیں!
پاکستان سستا روسی تیل درآمد کرے گا، معاہدہ آخری مراحل میں