دبئی(نیوزڈیسک) متحدہ عرب امارات (یو اے ای) حکومت کا غیر ملکیوں کیلئےبڑ ا ریلیف ، رہائشی ویزا اور ورک پرمٹ سے متعلق دستاویزات کی مدت 30 دن کے بجائے 5 دن کردی۔ورک بنڈل پلیٹ فارم کا دوسرا مرحلہ شروع کردیا جس کے تحت دستاویزات موجودہ 30 دنوں کے بجائے 5 دن میں مکمل کرنے کا فیصلہ سامنے آگیا۔
مختلف سرکاری وزارتوں اور وفاقی حکام پر مشتمل ایک مشترکہ کوشش نے اس اختراعی پلیٹ فارم کی ترقی اور رول آؤٹ میں سہولت فراہم کی ۔ کاروبار اور نجی کمپنیوں کیلئے نئے ملازمین کی بھرتی کو آسان بنانے کے ساتھ ساتھ موجودہ ملازمین کے لیے ورک پرمٹ کی قبل از تجدید کو فعال کرنے کیلئے، ورک بنڈل ملازمین اور آجروں دونوں کیلئے آسان حل پیش کرتا ہے۔ابتدائی طور پر مارچ میں دبئی میں متعارف کرایا گیا، ورک بنڈل کے پہلے مرحلے کو اب ساتوں امارات تک بڑھایا گیا۔
جہاں تک دوسرے مرحلے کا تعلق ہے، اس میں تقریباً6 لاکھ کمپنیوں اور 70 لاکھ سے زائد کارکن شامل ہوں گے۔ تیسرا مرحلہ بھی زیر عمل ہے جس میں گھریلو ملازمین کا احاطہ کیا جائے گا۔واضح رہے کہ دوسرے مرحلے کے آغاز کے حصے کے طور پر متعدد طریقہ کار کو آسان بنایا گیا ہے۔ مثال کے طور پر، آٹھ کام اور رہائش کے طریقہ کار کو اب ایک پلیٹ فارم میں کم کر دیا گیا ہے۔حکومت نے طریقہ کار کی نقل سے بچنے کے لیے ورک بنڈل کو ڈیزائن کیا ہے اور یہ پلیٹ فارم نئے ملازمین کو آن بورڈ کرنے کے لیے خدمات کو آسان بناتا ہے،
نیا ورک پرمٹ جاری کرنا، اسٹیٹس ایڈجسٹمنٹ کی درخواست کرنا، ویزا اور ملازمت کا معاہدہ جاری کرنا، امارات کی شناخت، رہائش، اور طبی معائنہ۔ خدماتمزید برآں، ورک بنڈل کی خدمات کارکن کے ملازمت کے معاہدے کی تجدید، امارات کی شناخت اور رہائش کی تجدید، طبی معائنہ کی خدمات اور کارکن کے ملازمت کے معاہدے، ورک پرمٹ اور رہائش کی منسوخی کو بھی آسان بناتی ہیں۔فی الحال، ویب سائٹ کے ذریعے ورک بنڈل تک رسائی حاصل کی جا سکتی ہے۔ تاہم ایک موبائل ایپ بھی لانچ کی جائے گی۔
یہ پلیٹ فارم آسان اور موثر ہے کیونکہ یہ صرف ایک بار ڈیٹا کی درخواست کرنے کا اصول پیش کرتا ہے جس کا مطلب ہے کہ کارکنوں/ملازمین اور کمپنیوں کے بارے میں تمام بنیادی معلومات صرف ایک بار پوچھی جائیں گی اور تمام خدمات کے لیے استعمال کی جائیں گی۔ یہ خصوصیت طریقہ کار اور تقاضوں کو کم کرتی ہے، اور عوامی خدمات کی فراہمی اور مقدمات کے بروقت نمٹانے میں کارکردگی کو یقینی بناتی ہے۔
تمام تازہ ترین نیوز کے لیے ہمارے گوگل نیوز چینل کو آن لائن یا ایپ کے ذریعے فالو کریں۔