آج کل گلابی آنکھ (آشوبِ چشم) کی وبا پھیلی ہوئی ہے جو کہ ایک متاثرہ سے دوسرے تک تیزی سے منتقل ہورہی ہے۔
ایسے میں شہریوں کیلئے ضروری ہے کہ وہ اس وبائی بیماری سے آگاہ ہوں، کہ یہ ہے کیا، اس سے کیسے بچا جاسکتا ہے اور اس کا علاج کیا ہے؟
آشوب چشم کیا ہے؟
آشوب چشم، گلابی آنکھ (انگریزی: Conjunctivitis) باریک جھلی (آنکھ کی جھلی) میں سوزش کا نام ہے جو آنکھ کے سفید حصے (سفیدہ چشم) کو ڈھانپتی ہے۔ اس جھلی کی سفید رنگت گلابی یا سرخ رنگ میں تبدیل ہو جاتی ہے۔
جب آشوب چشم کی وجہ سے آنکھ میں خون کی چھوٹی نالیاں سوجن زدہ ہوجاتی ہیں، تو وہ صاف دکھائی دیتی ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ آپ کی آنکھوں کی سفیدی سرخ یا گلابی نظر آتی ہے۔
آشوب چشم زیادہ تر ایک وائرس کے باعث ہوتی ہے۔
آشوب چشم کی علامات
آشوب چشم کی عام علامات میں
- دونوں آنکھوں میں لالی
- ایک یا دونوں آنکھوں میں خارش
- آنکھوں میں شدید چھبن کا احساس
- ایک یا دونوں آنکھوں سے خارج ہونے والا مادہ جو رات کے وقت پرت بن جاتا ہے جو آپ کی آنکھ کو صبح کے وقت کھلنے سے روک سکتا ہے۔
- آنکھوں سے پانی بہنا
- آشوب چشم کے اسباب
گلابی آنکھ کی وجوہات میں وائرس، بیکٹیریا، الرجی، آنکھ میں کیمیائی چھڑکاؤ، آنکھ میں جانے والی کوئی اجنبی چیز، نوزائیدہ بچوں میں آنسو کی نالی کا بند ہوجانا شامل ہے۔
آشوب چشم سے ہونے والی پیچیدگیاں
بچوں اور بڑوں دونوں میں، گلابی آنکھ کارنیا میں سوزش پیدا کر سکتی ہے اور بینائی کو متاثر کر سکتی ہے۔ آنکھوں میں درد کی صورت میں آپ کے ڈاکٹر کی طرف سے فوری تشخیص اور علاج، دھندلا پن یا روشنی کی حساسیت جیسی پیچیدگیوں کے خطرے کو کم کر سکتی ہے۔
نوزائیدہ بچوں میں آشوب چشم کو روکنے کے طریقے
نومولود کی آنکھیں عام طور پر ماں کی پیدائشی نہر یا پیٹ کے پانی میں موجود بیکٹیریا کے لیے حساس ہوتی ہیں۔ یہ بیکٹیریا ماں میں کوئی علامات پیدا نہیں کرتے۔ شاذ و نادر صورتوں میں، یہ بیکٹیریا بچوں میں آشوب چشم کی ایک سنگین شکل پیدا کرنے کا سبب بن سکتے ہیں جسے آپتھلمیا نیونیٹرم کہا جاتا ہے، جس کو نظر کو محفوظ رکھنے کے لیے بغیر کسی تاخیر کے علاج کی ضرورت ہوتی ہے۔ اسی لیے پیدائش کے فوراً بعد ہر نوزائیدہ کی آنکھوں پر اینٹی بائیوٹک مرہم لگایا جاتا ہے۔ مرہم آنکھوں کے انفیکشن کو روکنے میں مدد کرتا ہے۔
آشوب چشم کے پھیلاؤ کو کنٹرول کرنے کے لیے اچھی حفظان صحت اپنایئں۔ مثال کے طور پر اپنی آنکھوں کو اپنے ہاتھوں سے مت رگڑیں، اپنے ہاتھ دھوئیں، روزانہ صاف تولیہ اور واش کلاتھ استعمال کریں، تولیے یا واش کلاتھ کا اشتراک نہ کریں، اپنے تکیے کو اکثر تبدیل کرتے رہیں، اپنی آنکھوں کے کاسمیٹکس جیسے کاجل کو انفیکشن کے بعد پھینک دیں، آنکھوں کے کاسمیٹکس یا ذاتی آنکھوں کی دیکھ بھال کی اشیاء کا اشتراک نہ کریں۔
ذہن میں رکھیں کہ گلابی آنکھ عام زکام سے زیادہ متعدی (حد سے بڑھ جانا) نہیں ہوتی ہے۔
آشوب چشم کا علاج
گلابی آنکھ کا علاج عام طور پر علامات سے نجات پر مرکوز ہوتا ہے۔ آپ کا ڈاکٹر مصنوعی آنسو استعمال کرنے، گیلے کپڑے سے اپنی پلکوں کو صاف کرنے، اور روزانہ کئی بار ٹھنڈی یا گرم سکائی کا مشورہ دے سکتا ہے۔
بعدازاں ڈاکٹر متاثرین کو سن گلاسسز استعمال کرنے کا بھی کہتا ہے تاکہ وہ کسی دوسرے کو اس سے متاثر نہ کرسکے۔
گھریلو علاج
- گلابی آنکھ کی علامات سے نمٹنے کے لیے کوشش کریں کہ اپنی آنکھوں کی سکائی کریں۔
- اس کے لیے ایک صاف کپڑے کو پانی میں بھگو دیں اور اپنی بند پلکوں پر نرمی سے لگا لیں۔
- عام طور پر، ٹھنڈا پانی سب سے زیادہ آرام دہ محسوس کراتا ہے، لیکن اگر آپ کو بہتر لگے تو آپ گرم پانی بھی استعمال کرسکتے ہیں۔
- اگرچہ گلابی آنکھ صرف ایک آنکھ کو ہی متاثر کرتی ہے، تو دونوں آنکھوں کو ایک ہی کپڑے سے نہ چھوئیں۔
- اس سے انفیکشن ایک آنکھ سے دوسری آنکھ میں پھیلنے کا خطرہ کم ہوجاتا ہے۔
- مصنوعی آنسو کہلانے والے اوور دی کاؤنٹر آئی ڈراپس علامات کو دور کرسکتے ہیں۔
آنکھوں کے کچھ قطروں میں اینٹی ہسٹامائنز یا دوسری دوائیں شامل ہوتی ہیں، جو الرجک آشوب چشم میں مبتلا لوگوں کے لیے مددگار ثابت ہو سکتی ہیں۔
والدین کو چاہئے کہ بچوں میں علامات ظاہر ہونے پر انہیں اسکول بھیجنے سے گریز کریں اور مذکورہ بالا احتیاطی تدابیر اختیار کرکے وباء کو پھیلنے سے روکنے کی کوشش کریں۔
متاثرہ شخص سیاہ چشمے کا استعمال کرے اور صحت مند افراد سے الگ اور دور رہے، اس سے وبائی مزید پھیلنے سے رُکے گا۔
آخر میں
تاہم پریشان ہونے کی ضرورت نہیں الرجی کی صورت میں ہونے والا آشوب چشم ایک سے دو ہفتے تک رہ سکتا ہے اور پھر خود بخود ختم ہوجاتا ہے لیکن بیکٹیریا کی وجہ لاحق ہونے والے مرض میں ادویات کی ضرورت پیش آسکتی ہے۔
تمام تازہ ترین نیوز کے لیے ہمارے گوگل نیوز چینل کو آن لائن یا ایپ کے ذریعے فالو کریں۔